spot_img

فیکٹ چیک: اسلام آباد میں رینجرز اہلکاروں کی شہادت کس کے ہاتھوں ہوئی؟ حقائق منظر عام پر آگئے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاجی مظاہرین عمران خان کی رہائی کا مطالبہ لے کر اسلام آباد میں پہنچ گئے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ ہم اپنے مطالبات کی منظوری تک واپس نہیں جائیں گے، یہاں پر دھرنا دیا جائےگا۔

گزشتہ رات پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران اسلام آباد میں سیکیورٹی پر مامور 3 رینجرز اہلکاروں کو ایک تیز رفتار گاڑی نے کچل کر شہید کردیا تھا، جس کے بعد آج صبح ایک شخص کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خود اپنے ساتھیوں پر گاڑی چڑھائی اور انہیں شہید کیا۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد عوام کی جانب سے حکومت پر شدید تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ حکومت پی ٹی آئی کے احتجاج کو نقصان پہنچانے کے لیے ایسے اقدامات کررہی ہے۔

فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور جاننے کی کوشش کہ آخر حقائق کیا ہیں، تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔

احتجاجی مظاہرے کے دوران کوریج کرنے والے سینیئر صحافی فیصل کمال پاشا نے وی نیوز کو بتایا کہ ویڈیو میں جو شخص دعویٰ کررہا ہے کہ رینجرز نے خود اپنے لوگوں کو شہید کیا وہ سراسر بے بنیاد ہے، جبکہ واقعہ کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آچکی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ مذکورہ شخص کا بھائی ان رینجرز اہلکاروں میں شامل ہی نہیں تھا جو رات کو شہید ہوئے، اس شخص کا بھائی ایف سی میں تھا۔

فیکٹ پلس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج سے واضح ہوگیا ہے کہ احتجاجی مظاہرے سے آنے والی گاڑی نے رینجرز اہلکاروں کو کچلا، جس کے نتیجے میں 3 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے۔

اس کے علاوہ اس وقت جو رینجرز اہلکار ڈیوٹی پر موجود تھے انہوں نے بھی بتایا ہے کہ احتجاجی مظاہرے والی جگہ سے ایک تیز رفتار گاڑی آئی جس نے اہلکاروں کو کچل دیا۔

نتائج:۔ اس خبر میں کوئی حقیقت نہیں کہ رینجرز نے خود اپنی ساتھیوں کو گاڑی تلے کچلا۔

Author

تازہ ترین