spot_img

راولپنڈی میں پاکستان بنگلہ دیش میچ کے دوران خودکش بمبار کو گرفتار کرنے کی خبریں، حقیقت سامنے آگئی

سوشل میڈیا پر یہ خبر گردش کررہی ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے چیمپیئنز ٹرافی کے گروپ میچ کے دوران اسٹیڈیم کے باہر سے خودکش جیکٹ پہنے شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین اس خبر کو بغیر تحقیق شیئر کررہے ہیں اور سیکیورٹی پر سوالات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔

پاکستان میں چونکہ 2009 میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر دہشتگرد حملہ ہوچکا ہے جس کے باعث کسی بھی غیرملکی ٹیم کے دورہ پاکستان کے دوران ایسی خبریں بہت جلد وائرل ہو جاتی ہیں۔

فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور حقائق جاننے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کے قریب سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم اس بات میں کوئی حقیقت نہیں کہ وہ خودکش بمبار تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے شخص کی شناخت حضرت جمال کے نام سے ہوئی جو خیبرپختونخوا کا رہائشی ہے، اس سے اسلحہ برآمد ہوا جو لائسنس یافتہ تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے شخص نے خودکش جیکٹ نہیں بلکہ بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی۔ اور پوچھنے پر اس نے بتایا ہے کہ اس کی اپنے آبائی علاقے میں دشمنی ہے اور اپنے اپ کو محفوظ رکھنے کے لیے وہ جب بھی باہر گھومتا ہے تو بلٹ پروف جیکٹ پہن کر رکھتا ہے۔

دوسری جانب راولپنڈی پولیس نے آفیشل بیان میں بھی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ راولپنڈی اسٹیڈیم کے قریب سے کوئی خودکش بمبار گرفتار ہوا ہے۔

نتائج:۔ ان خبروں میں کوئی حقیقت نہیں کہ راولپنڈی کرکٹ اسیٹیڈیم کے باہر سے خودکش بمبار گرفتار ہوا ہے، جس شخص کو مشتبہ جان کر حراست میں لیا گیا اس سے برآمد ہونے والا اسلحہ بھی لائسنس یافتہ ہے۔

Author

تازہ ترین