سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش کررہی ہے کہ اسلام آباد میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ ملازم کی جانب سے بدتمیزی کرنے پر کرسٹیز بیکری کو سیل کردیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر کیے جانے والے دعوے میں ایک تصویر بھی دکھائی جارہی ہے جس میں ایک شخص کرسٹیز بیکری کو سیل کررہا ہے۔
کرسٹیز پاکستان کے آئین کی کس شق کے تحت سیل ہوا ہے؟ pic.twitter.com/bXkj79dz1j
— Junaid Yousaf Sheikh (@Psigho) September 26, 2024
واضح رہے کہ 25 ستمبر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دکھایا گیا کہ اسلام آباد کی ایک ڈونٹس بیکری (کرسٹیز بیکری) پر کام کرنے والے سیلز مین نے چیف جسٹس فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بدتمیزی کی۔
واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد بیکری کی انتظامیہ نے معذرت بھی کی تھی، اور چیف جسٹس کے ساتھ بدتمیزی کو ایک شخص کا فعل قرار دیا تھا۔
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور جاننے کی کوشش کی کہ کیا واقعی چیف جسٹس کے ساتھ ملازم کی بدتمیزی کی پاداش میں بیکری کو سیل کیا گیا ہے تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔
فیکٹ پلس کی تحقیق میں معلوم ہوا کہ چیف جسٹس کے ساتھ کرسٹیز بیکری کی بلیو ایریا برانچ پر یہ واقعہ پیش آیا تھا، جہاں کاروبار معمول کے مطابق جاری ہے، اور لوگ اس واقعہ کے بعد آرہے ہیں اور سیلفیاں بنا رہے ہیں، جبکہ کچھ لوگ ویڈیوز بھی ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر لگاتے ہیں۔
مزید تحقیق میں معلوم ہوا کہ کرسٹیز بیکری کو سیل کرنے کی جو تصویر وائرل ہورہی ہے، داراصل یہ 11 ستمبر کی ہے جب انتظامیہ نے کرسٹیز بیکری کی ایف 6 برانچ کو ڈینگی سے بچاؤ کی خلاف ورزیوں پر بند کیا۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کرسٹیز بیکری کی ایف 6 برانچ کو 11 ستمبر کو ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سیل کیا گیا تھا، لیکن اب یہ دوبارہ کھل چکی ہے۔
نتائج:۔ کرسٹیز بیکری کی جس برانچ پر چیف جسٹس کے بدتمیزی کی گئی وہاں پر کاروبار معمول کے مطابق جاری ہے، سیل کرنے کی خبریں فیک ہیں۔