سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش کررہی ہے جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ملک کی معاشی صورت حال دن بدن تنزلی کی جانب گامزن ہے، اور اب پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری (پارکو) کو بھی بند کردیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی خبر پر صارفین کی جانب سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ حکومتی کارکردگی کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
لو جی نتائج آ رہے ہیں۔ #دسمبر15_یوم_شہداء@TeamPakPower pic.twitter.com/T1jJCvQtuA
— سجاد انور 🕊️💫 (@iamSajjad__) December 15, 2024
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی تو معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری پارکو کو اکتوبر میں 38 روز کے لیے بند کیا گیا تھا۔
فیکٹ پلس کے مطابق آئل ریفائنری پارکو ضروری کاموں کے سلسلے میں 10 اکتوبر سے 18 نومبر تک بند رہی، جو اب آپریشنل ہے۔
پارکو آئل ریفائنری کی یومیہ ریفائننگ کیپسٹی تقریباً 120,000 بیرل ہے، اکتوبر میں پارکو کے بند ہونے کے باعث دیگر ریفائنریز کو اپنی کپیسٹی بڑھانے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں، یہ ریفائنری ملکی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
آئل ریفائنری کی بندش سے متعلق پہلے یہ خبر صبیح کازمی نامی صارف نے بغیر تصدیق شیئر کی جس کی تصحیح کی گئی تو موصوف کی ٹوئٹ پر کمیونٹی نوٹ آیا اور وہ بغیر تصدیق پھیلائی گئی ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کرگئے، تاہم دیگر اکاؤنٹس پر یہ خبر اب بھی موجود ہے، جو فیک نیوز ہے۔
نتائج:۔ اس خبر میں کوئی حقیقت نہیں کہ ملکی حالات کے پیش نظر سب سے بڑی آئل ریفائنری پارکو کو بند کردیا گیا ہے۔