سوشل میڈیا سمیت مین اسٹریم میڈیا پر خبریں زیر گردش ہیں کہ ملک میں بجلی چوری کے خلاف الگ عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
دعوے میں مزید کہا گیا ہے کہ نئے نظام پر سالانہ 10 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور یہ رقم عوام سے وصول کی جائے گی، جبکہ بجلی چوروں کو پکڑنے اور سزا دینے کے اخراجات بھی صارفین سے وصول کیے جائیں گے۔
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے، جبکہ دوسری جانب پاور ڈویژن کا بھی اس حوالے سے موقف سامنے آگیا ہے۔
پاور ڈویژن نے ملک میں بجلی چوری کے خلاف الگ عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کی خبریں مسترد کردی ہیں۔
ادارے کی طرف سے جاری کیے گئے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بجلی چوری کے خلاف الگ عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کی خبروں میں حقیقت نہیں۔
پاور ڈویژن کے مطابق ادارے کی جانب سے اس حوالے سے کوئی منصوبہ زیرغور نہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کی چوری کے خلاف مہم چلا رہی ہے، اور اس مہم میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات لی جارہی ہیں۔
پاور ڈویژن نے مزید کہاکہ بجلی کی چوری روکنے کی مہم پر اخراجات صارفین سے وصول نہیں کیے جاتے۔
نتائج:۔ ملک میں بجلی چوری کے خلاف نئی عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کی خبریں من گھڑت ہیں، حکومت کی جانب سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔