امیدوار تحریک انصاف ریحانہ ڈار کے خلاف دو معنی جملوں کے بعد سیالکوٹ میں خواجہ آصف کے خلاف عوام کا شدید ردعمل
سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیو کلپس وائرل ہورہے ہیں۔ جس میں لوگ خواجہ آصف کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں اور اسے امیدوار تحریک انصاف ریحانہ ڈار کے خلاف مبینہ طور پر دومعنی جملوں کی ادائیگی پر خواجہ آصف کے خلاف عوامی درعمل قرار دیا جارہا ہے۔
تاہم فیکٹس پلس نے ان دعوں کی تصدیق کرنے کے لیے ان ویڈیو کلپس کو ڈاون لوڈ کرنے کے بعد انکی مختلف ٹولز کی مدد سے جانچ کی گئی۔ جس سے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیوز اصل ہیں مگر اسے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جارہا ہے۔ ان ویڈیو کلپس میں لگنے والے نعروں اور ہونے والی گفتگو کو بغور سننے پر لگا کہ یہ نعرے کوئی مذہبی سیاسی جماعت ہی لگا سکتی ہے۔ کچھ ویڈیو کلپس میں ہمیں قائد جماعت اسلامی کے حق میں لگنے والے نعرے بھی ملے۔ اس لئے ہم نے مزید تحقیق کے لئے جماعت اسلامی سے رابطے کیا ۔ سیالکوٹ میں ہماری بات تجمل ساغر بٹ سے ہوئی جو جماعت اسلامی کے کارکن اور سابق نائب صدر ضلع شباب ملی سیالکوٹ ہیں اور اس واقع کے عینی شاہد ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کا خواجہ آصف کے مبینہ بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ احتجاج جماعت اسلامی کے کارکن کررہے ہیں۔ جسکی وجہ جماعت اسلامی کے رہنماوں کی گرفتار تھی۔
انہیں 18 جنوری کو رات تقریبا دس بجے اطلاع ملی کہ ضلعی انتظامیہ جماعت اسلامی کے بینرز شہر کی مختلف شاہراہوں سے اتار رہی ہے۔ اس لئے وہ دیگر رہنماوں سے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے تو معلوم ہوا کہ صرف جماعت اسلامی ہی نہیں بلکہ ن لیگ کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کے بینرز انتظامیہ اتار رہی ہے۔ جس پر کارکن جمع ہوگئے اور ایک ٹریکٹر ٹرالی کو روک لیا جس میں سیاسی جماعتوں کے بینرز کو اتار کر رکھا جا رہا تھا۔
اسی دوران کارکنوں نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لینے کی بجائے 15 پر کال کی مگر کافی انتظار کے باوجود کوئی نہ پہنچا۔ جسکے بعد متعلقہ ایس ایچ او رنگ پورہ میاں شہباز کو بھی کال کی گئی اور انہیں تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا گیا مگر کوئی رسپانس نہیں مل سکا۔ جس پر ڈی ایس پی سٹی سیالکوٹ طارق ڈھوڈی سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے ایس ایچ او کو موقع پر بھیج دیا۔ جو اپنی نگرانی میں ٹریکٹر ٹرالی اور اس پر موجود سٹاف کو تھانے لے گئے۔
تجمل ساغر بٹ نے مزید بتایا کہ ایس ایچ او نے تھانہ پہنچنے پر کسی کو کال کی اور مبینہ طور پر انکا پھر رویعہ ہی بدل گیا اور مجھ سمیت جماعت اسلامی کے رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کرنا شروع کردیا۔ جسکی اطلاع سیالکوٹ میں آگ کی طرح پھیلی اور جماعت اسلامی کی ضلعی قیادت ، کارکن اور وکلا موقع پر پہنچ گئے اور پر امن احتجاج کیا ۔ اس احتجاج کے دوران انہوں نے خواجہ آصف کے خلاف نعرے بھی لگائے کیونکہ خواجہ آصف کی وجہ سے ہمارے بینرز کو اتارا گیا اور جماعت کے رہنماوں کی گرفتاری ہوئی۔ اسی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائر ہورہی ہیں۔ جسے پی ٹی آئی رہنما غلط رنگ دے رہے ہیں۔
نتائج: وائرل ہونے والی ویڈیوز اصلی ہیں مگر اسکے ساتھ ہونے والا دعوی غلط ہے۔