پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کچھ سینیئر رہنماؤں کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اڈیالہ جیل سے کہیں اور منتقل کردیا گیا ہے۔
سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی و پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں، انہیں اڈیالہ جیل سے شفٹ کردیا گیا ہے۔
قاسم سوری نے مزید لکھا کہ عمران خان کو ایسی چیز دی گئی ہے جس سے ان کا ذہنی توازن بگڑنے کا خدشہ ہے، جبکہ انہیں جس کمرے میں رکھا گیا ہے وہاں زہریلا اسپرے بھی کیا گیا ہے۔
قاسم سوری کے اس بیان کے بعد عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے جہاں عمران خان کی زندگی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا وہیں انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو مشورہ دیا کہ اس حوالے سے قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور جاننے کی کوشش کی کہ حقیقت کیا ہے تو معلوم ہوا کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں ہی ہیں، گزشتہ روز پی ٹی آئی وکلا کی ان سے ملاقات اس لیے نہیں ہوسکی کہ وہ 28 ستمبر کے مقدمے میں تھانہ نیو ٹاؤن راولپنڈی پولیس کی حراست میں ہیں، اور عدالت نے ان کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا ہوا ہے۔
فیکٹ پلس کے مطابق ان دعوؤں میں کوئی حقیقت نہیں کہ عمران خان کو خفیہ طور پر اڈیالہ جیل سے شفٹ کرکے ایسی جگہ رکھا گیا ہے جہاں ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہوں۔
دوسری جانب جیل ذرائع نے بھی ایسی تمام خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کو اڈیالہ سے کہیں اور شفٹ کردیا گیا ہے۔
جیل ذرائع کے مطابق عمران خان اڈیالہ جیل میں ہیں اور ان کی صحت بھی بالکل ٹھیک ہے، وہ 2 دسمبر تک تھانہ نیوٹاؤن راولپنڈی پولیس کی تحویل میں رہیں گے۔
نتائج:۔ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل سے کہیں اور شفٹ کردیا گیا۔