سوشل میڈیا پر بجلی ایک بل زیرگردش کررہا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ اویس لغاری کے گھر کا بجلی کا بل ہے جو محض 124 روپے آیا ہے۔
ملک میں جہاں بجلی صارفین بھاری بھر کم بلوں کے باعث پریشان ہیں وہیں وزیر توانائی کا ماہانہ بجلی بل 124 روپے دیکھ کر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اب وزارت توانائی نے اس بل کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر پاور کے نام سے بل کی تصویر پر گمراہ کن پروپیگنڈا پھیلا کر نہ صرف کردارکشی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے بلکہ لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھیلنے کی مذموم حرکت کی جارہی ہے۔
وزارت توانائی نے کہاکہ اگر اس بل کا مطالعہ کرنے کی کوشش کی جائے تو اس کے مندرجات آپ کو صاف بتا رہے ہیں کہ یہ ایک نہ صرف جھوٹا پرو پیگنڈا ہے بلکہ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ سردار اویس احمد لغاری قانون کی پاسداری کرتے ہیں اور اپنے قومی فریضے کو احسن طریقے سے ادا کرتے ہیں۔
وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ وفاقی وزیر کے فورٹ منرو ہل اسٹیشن کے ایک بالائی حصہ کا بل ہے جو زیر استعمال نہیں تھا۔ اور قانونی طریقے سے اس کے میٹر کو اگست 2023 میں لاک کرایا گیا جیسا کے یونٹ کے کالم میں لکھا ہوا ہے۔
وزارت توانائی نے مزید بتایا کہ دسمبر 2023 میں اس بل کو قانونی طریقے سے منقطع کراکر تمام واجبات 10,766 روپے ادا کیے گئے ۔ جس کی انٹری بل میں دیکھی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد اسی میٹر کو جون 2024 میں قانونی طریقے سے بحال کرایا گیا جس پر ابھی تک عدم استعمال کی وجہ سے کوئی لوڈ شامل نہیں ہے۔
وزارت توانائی نے کہاکہ وفاقی وزیر سردار اویس لغاری نے ہمیشہ محنت اور لگن سے اپنے تمام ملکی فرائض سر انجام دینے کے علاوہ قانونی تقاضوں کے عین مطابق زندگی بسر کرتے ہیں۔ اور اس وقت ملک کے سب سے بڑے مسائل زدہ سیکٹر کو درست سمت میں لانے کیلئے شب و روز بغیر کسی تنخواہ یا مراعات کے خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ اس طرح کے گمراہ کن پروپیگنڈا جس کے اجزا بل میں درج شدہ حقائق کے منافی ہیں کا شکار نہ بنیں۔ اور اس مذموم اور گھناؤنے عمل کی سخت مذمت کریں۔