spot_img

فیکٹ چیک: کیا غزہ سے 3 ہزار یتیم بچے پاکستان لائے گئے ہیں؟

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کی جانے والی بمباری کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 35 ہزار سے زیادہ شہادتیں ہوچکی ہیں۔ اور ان میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جارہی ہے، جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کمیٹی نے گزشتہ دنوں جنگ بندی کی ایک قرارداد بھی منظور کی ہے۔

غزہ میں اسرائیل کی بمباری کی وجہ سے ہر طرف تباہی پھیلی ہوئی ہے اور لوگ بے یارومددگار ہیں۔ ایسے میں سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش کررہی ہے کہ غزہ سے 3 ہزار یتیم بچے پاکستان لائے گئے ہیں، اور اگر ان بچوں کو کوئی گود لینا چاہتا ہے تو متعلقہ حکام سے رابطہ کرے۔

فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر میں کوئی حقیقت نہیں، غزہ سے کسی یتیم بچے کو پاکستان نہیں لایا گیا۔

فلسطینی سفارتخانے کی وضاحت

دوسری جانب پاکستان میں فلسطینی سفارتخانے کا بھی اس حوالے سے وضاحتی بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے اس خبر کو من گھڑت قرار دیا ہے۔

پاکستان میں فلسطینی ریاست کے سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر 3 ہزار فلسطینی یتیم بچوں کو گود لینے کے حوالے سے جو کچھ شائع ہوا، وہ جعلی اور غیر قانونی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی سفارت خانہ ایسی خبروں کی مذمت کرتا ہے اور اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ریاست فلسطین کی پالیسی کے تحت فلسطینی یتیموں کی کفالت صرف ریاست فلسطین کے اندرہونی چاہیے۔

فلسطینی سفارت خانے کے مطابق غزہ جنگ سے متاثرہ فلسطینی عوام کی امداد کے نام پر رقوم جمع کرنے کے لیے مخصوص بینک کھاتوں میں عطیات کے لیے کی جانے والی اپیلیں درست نہیں، فلسطینی سفارت خانے نے ایسی کوئی اپیلیں نہیں کیں۔

فلسطینی سفارت خانے نے پاکستانی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ کوئی بھی عطیہ دینے، یتیموں کی کفالت کرنے، یا چھپے ہوئے خاندانوں کی مدد کرنے سے پہلے اس مسئلے کے حوالے سے فلسطینی سفارت خانے سے رابطہ کریں، تاکہ انہیں سرکاری، معتبر اور قابل اعتماد حکام تک رسائی حاصل ہوسکے۔

Author

تازہ ترین