حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا سمیت مین اسٹریم میڈیا پر ایک خبر سامنے آئی کہ اسلام آباد کے اسکولوں میں طلبہ کو لانے کے لیے مختص بسیں میٹرو بس سروس کے لیے دی دی گئی ہیں۔
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق اور جاننے کی کوشش کی کہ کیا واقعی ایسا ہے تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔
دوسری جانب وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین احمد وانی نے ایک نیوز ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اس خبر کی تردید کردی ہے۔
محی الدین احمد وانی سے جب اس متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے اسکولوں کی بسیں میٹرو بس سروس کے لیے دینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں طلبہ کے لیے 375 بسیں ہیں جن میں 200 نئی جبکہ 175 پرانی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 70 سے 80 بسیں خراب کھڑی ہوئی ہیں جن میں سے کسی کی بیٹری کا مسئلہ ہے تو کسی کا ٹائر خراب ہے اور کسی کا ڈرائیور ہی نہیں یا کچھ اور مسئلہ ہے۔
محی الدین احمد وانی نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام آباد میں طالبات کے ایک اسکول میں گئے جس میں 400 کے قریب طالبات زیرتعلیم ہیں جہاں پوچھنے پر انہیں بتایا گیا کہ اس سے قبل یہاں 600 طالبات زیرتعلیم تھیں لیکن پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے کے بعد دور دراز رہنے کے باعث والدین نے اپنی بچیوں کو وہاں سے نکال کر قریبی اسکولوں میں داخل کرادیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس بات کا علم ہونے پر میں نے پارک کی ہوئی بسوں کو ٹھیک کرانے کا فیصلہ کیا ہے جو ہائی اسکول کے طلبہ کو دی جائیں گی جبکہ ہائی لیول کے طلبہ کے لیے پہلے سے مختص بسوں کو دور دراز اسکول کی طالبات اور اساتذہ کو لانے کے لیے مختص کیا ہے۔