گزشتہ روز سے سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو کافی زیادہ زیر بحث ہے۔ جس میں ایک بچہ لیکویڈ نائٹروجن گیس جونہی پیتا ہے، اس کی زبان پر یہ گیس فوراً سے جمنے لگتی ہے۔
اس کی بنیاد پر مختلف لوگوں نے تبصرے کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیکویڈ نائٹروجن گیس پینا انتہائی خطرناک ہے، کیونکہ یہ اتنی ٹھنڈی ہوتی ہے کہ زبان سے لگتے ہی ٹشوز کو منجمند کر سکتی ہے۔ جس کے نتیجے میں نہ صرف ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ اگر اسے نگل لیا جائے تو موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
اسی کے ساتھ کچھ صارفین کا یہ کہنا تھا کہ اس کو پیتے ہی یہ پھیپھڑوں اور پیٹ کو پھیلانے لگتی ہے اور جب اسے خارج ہونے کے لیے جگہ نہیں ملتی تو یہ پھیپھڑوں اور پیٹ کو پھاڑ کر بھی خارج ہوسکتی ہے۔
🚨اہم! والدین ہوشیار ہوجائیں..!
یہ بہت ہی خطرناک چیز ہے اور پاکستان بشمول کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور سمیت چھوٹے بڑے شهروں میں عام ہوتی جا رہی ہے.۔
جیسے اس بچے نے لیکویڈ نائٹروجن گیس پی لی سیدھا منہ سے لگا کر یہ گیس برف جمانے اور کمپریسر میں فل کی جاتی ہے اے، سی اور فریج… pic.twitter.com/7qxumgiker— PakWeather.com (@Pak_Weather) May 2, 2024
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا لیکویڈ نائٹروجن گیس واقعی اتنی خطرناک ہے؟ فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کرتے ہوئے حقیقت جاننے کی کوشش کی۔
لیکویڈ نائٹروجن گیس پھیپھڑوں، آنکھوں اور جلد کو متاثر کرسکتی ہے
اس حوالے سے ایم ایچ اسپتال کے ایمرجنسی میڈیسن اسپشلسٹ ڈاکٹر حسنین نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لیکویڈ نائٹروجن گیس پھیپھڑوں، آنکھوں اور جلد کو بری طرح سے متاثر کرسکتی ہے۔ پھیپھڑوں میں یہ دمہ، دم گھٹنے اور پھیپھڑوں کو بری طرح نقصان پہنچاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہارٹ اٹیک، ہائپوتھرمیا اور اندھے پن کا سبب بھی بنتی ہے۔
لیکویڈ نائٹروجن گیس کا آئس کریمز میں استعمال کتنا خطرناک؟
اسلام آباد پاک امریکا اسپتال کے جنرل فزیشن ڈاکٹر اعزاز خان نے لیکویڈ نائٹروجن گیس کے بارے میں بتایا کہ لیکویڈ نائٹروجن آئس کریمز میں آج کل پاکستان میں بھی استعمال ہونے لگی ہے۔ لیکن ہر چیز کے ایک حد سے زیادہ مقدار کے بہت بڑے نقصانات بھی ہوتے ہیں۔ اسی طرح اگر لیکویڈ نائٹروجن کی کوئی شخص ایک حد سے زیادہ مقدار لیتا ہے اور اسے اس وقت کچھ نہیں ہوتا، لیکن چند برسوں بعد اگر اسے نمونیا یا پھیپھڑوں کی کوئی بیماری ہوجاتی ہے تو جو شخص لیکویڈ نائٹروجن کا استعمال کرچکا ہو اس کے پھیپھڑے بری طرح متاثر ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ انسانی اعضا خاص طور پر پھیپھڑوں کے لیے بہت خطرناک ہے۔
واضح رہے کہ یہ ویڈیو پاکستان کی تو نہیں ہے لیکن لیکویڈ نائٹروجن آئس کریمز پاکستان کے بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور سمیت اب چھوٹے شہروں میں عام ہوتی جارہی ہیں۔
جب نائٹروجن گیس کے ذریعے قتل کے مجرم کو سزائے موت دی گئی
یاد رہے کہ جنوری 2024 میں امریکا میں قتل کے جرم میں ایک شخص کو پہلی بار خالص نائٹروجن گیس کے ذریعےسزائے موت دی گئی۔
’اسے آکسیجن سے محروم کرنے کے لیے ایک فیس ماسک کے ذریعہ خالص نائٹروجن گیس کا سانس لینے کے بعد مردہ قرار دے دیا گیا‘۔
رپورٹس کے مطابق اس سارے عمل میں تقریباً 22 منٹ لگے تھے، جس سے اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ نائٹروجن گیس کس قدر خطرناک ہے۔