spot_img

کیا سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کو گرفتار کرلیا گیا؟

پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو پاک فوج نے حراست میں لے کر کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیض حمید کی گرفتاری ٹاپ سٹی کیس میں عمل میں لائی گئی ہے۔

فیض حمید کی گرفتاری کے بعد آئی ایس پی آر نے مزید 3 سابق فوجی افسران کو تحویل میں لینے کا بھی بتایا، جن سے تفتیش کی جارہی ہے، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ان پر کیا الزامات ہیں۔

فیض حمید کی گرفتاری کے بعد مین اسٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں، کچھ سینیئر تجزیہ کاروں کی بھی رائے ہے کہ فیض حمید پر صرف ٹاپ سٹی کا کیس نہیں، ان پر اپنی سروس کے دوران سیاست میں دخل اندازی کرتے ہوئے اپنے حلف سے روگردانی کا الزام بھی ہے، اور اب ان سے اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جائیں گی، جس کی زد میں مزید لوگ بھی آئیں گے۔

فیض حمید کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر خبر گردش کررہی ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بیرون ملک ہیں، ان کی گرفتاری سے متعلق خبر فیک نیوز ہے۔

دوسری جانب ثاقب نثار نے اپنی گرفتاری سے متعلق خبر کو بیہودہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری فوج کا اندرونی معاملہ ہے، اس سے میرا کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں بیرون ملک ہوں اور گرفتاری سے متعلق گردش کرنے والی خبریں جعلی ہیں۔

Author

تازہ ترین