سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرتحریک انصاف کے رہنما مونس الٰہی اور سینیئر اینکر پرسن صابر شاکر سمیت بیشتر صارفین کی جانب سے ایک ویڈیو کلپ پنجاب کے موجودہ گندم اسکینڈل سے منسوب کرکے شیئر کیا جارہا ہے۔
اس ایک منٹ سترہ سیکنڈ پر مشتمل ویڈیو میں یہ بتایا گیا ہے کہ جلال پور حافظ آباد کے گوداموں میں یوکرین سے منگوائی گئی ناقص گندم ہے جس کی وجہ سے ملک میں گندم کی قیمتیں انتہائی کم ہوگئی ہیں۔
اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ #WheatScandal pic.twitter.com/wuINivJltP
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) May 8, 2024
جب اس کلپ کے پس منظر کے حوالے سے تحقیق کی گئی تو یہ بات واضح ہوئی کہ نگراں دور حکومت میں یوکرین سے گندم امپورٹ کی گئی تھی جس کو موجودہ پنجاب حکومت سے منسوب کیا جارہا ہے۔
فیکٹ پلس کی مزید تحقیقات سے واضح ہوا کہ ویڈیو میں پیش کیے جانے والے مناظر پاسکو سینٹر جلال پور حافظ آباد کے نہیں ہیں بلکہ یہ سندھ کے ہیں جبکہ ویڈیو کو اگر غور سے سنا جائے تو اس کے ایڈٹ شدہ ہونے کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔
مزید اس کلپ کا پس منظر کچھ یوں ہے کہ اگست 2022 میں پاکستان میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے سبب سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سندھ کے گوداموں میں کھلے آسمان تلے رکھی گندم کی بوریاں صوبائی حکومت کے بروقت اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے سیلابی پانی میں کئی کئی روز تک ڈوبی رہیں جس کے باعث ان بوریوں میں موجود اربوں روپوں کی گندم ضائع ہوگئی تھی۔ اور یہ خبر سیلاب کی کوریج کے دوران بھی سامنے آئی تھی۔