spot_img

فیکٹ چیک: کیا پنجاب حکومت کے گوداموں میں رکھی ہوئی امپورٹڈ گندم ناقص ہے؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرتحریک انصاف کے رہنما مونس الٰہی اور سینیئر اینکر پرسن صابر شاکر سمیت بیشتر صارفین کی جانب سے ایک ویڈیو کلپ پنجاب کے موجودہ گندم اسکینڈل سے منسوب کرکے شیئر کیا جارہا ہے۔

اس ایک منٹ سترہ سیکنڈ پر مشتمل ویڈیو میں یہ بتایا گیا ہے کہ جلال پور حافظ آباد کے گوداموں میں یوکرین سے منگوائی گئی ناقص گندم ہے جس کی وجہ سے ملک میں گندم کی قیمتیں انتہائی کم ہوگئی ہیں۔

جب اس کلپ کے پس منظر کے حوالے سے تحقیق کی گئی تو یہ بات واضح ہوئی کہ نگراں دور حکومت میں یوکرین سے گندم امپورٹ کی گئی تھی جس کو موجودہ پنجاب حکومت سے منسوب کیا جارہا ہے۔

فیکٹ پلس کی مزید تحقیقات سے واضح ہوا کہ ویڈیو میں پیش کیے جانے والے مناظر پاسکو سینٹر جلال پور حافظ آباد کے نہیں ہیں بلکہ یہ سندھ کے ہیں جبکہ ویڈیو کو اگر غور سے سنا جائے تو اس کے ایڈٹ شدہ ہونے کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

مزید اس کلپ کا پس منظر کچھ یوں ہے کہ اگست 2022 میں پاکستان میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے سبب سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سندھ کے گوداموں میں کھلے آسمان تلے رکھی گندم کی بوریاں صوبائی حکومت کے بروقت اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے سیلابی پانی میں کئی کئی روز تک ڈوبی رہیں جس کے باعث ان بوریوں میں موجود اربوں روپوں کی گندم ضائع ہوگئی تھی۔ اور یہ خبر سیلاب کی کوریج کے دوران بھی سامنے آئی تھی۔

Author

تازہ ترین