پاکستانی میڈیا میں ایک خبر نشر ہوئی ہے کہ این اے 119 سے تحریک انصاف کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدوار مہر اس خبر کو پاکستان کے تقریبا تمام نیوز چینلز، ویب سائٹس نے شائع کیا ہے۔ جسکے بعد ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا ہے۔
فیکٹ پلس کو موصول ہونے والی درخواست میں اسے فیکٹ چیک کرنے کا کہا گیا۔محمد وسیم ہزاروں کارکنوں سمیت ن لیگ میں شامل ہوتے ہوئے الیکشن سے دستبردار ہوگئے۔
تحقیق: سب سے پہلے اس خبر کے متن کو گوگل پر اردو اور انگلش میں سرچ کیا گیا۔ جس سے معلوم ہوا کہ تقریبا تمام چینلز جن میں جیونیوز، آے آر وائے، ایکسپریس ٹربین بھی شامل ہیں اس خبر کو شائع کیا۔
بظاہر اس سے لگتا ہے کہ اتنے قابل اعتماد اداروں نے اگر اسے شائع کیا ہے تو خبر درست ہی ہوگی مگر فیکٹ چیک نے اسے کافی نہیں سمجھا اور اسے دیگر ذرائع سے چیک کیا۔
اس خبر میں کیونکہ مہر محمد وسیم کو پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 سے ٹکٹ ہولڈر لکھا گیا ہے۔ اس لئے انکا نام پاکستان تحریک انصاف کی ویب سائٹ پر الیکشن 2024 کے ٹکٹ ہولڈز کی فہرست میں تلاش کیا گیا۔ جس پر معلوم ہوا کہ کا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 سے امیدوار شہزاد فاروق ہیں۔ جنکے بھائی میاں عباد فاروق 9 مئی واقعات کے کیس میں نامزد ہیں۔
کچھ ویب سائٹس نے لکھا کہ ’’ تحریک انصاف کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدوار‘‘ اس لئے ہم نے پی ٹی آئی کی ویب سائٹ پر موجود ٹکٹ ہولڈرز کی وہ لسٹ دیکھی جس میں صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے نام بھی درج ہیں۔ ان میں بھی ہمیں مہر محمد وسیم کا نام نہیں ملا۔
فیکٹ چیک نے اسی پر صرف بھروسہ نہیں کیا۔ کیونکہ خدشہ تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنے امیدواروں کی اپنی ویب سائٹ پر لسٹ کو تبدیل نہ کردیا ہو۔ اس لئے ہم نے اس خبر کو دیگر زرائع سے کنفرم کیا۔ جس سے بہت سے اخبارات اور ویب سائٹس پر چودہ جنوری کو شائع ہونے والی خبر مل گئی جس میں بتایا گیا تھا کہ این اے 119 سے پی ٹی آئی نے عباد فاروق کے بھائی میاں شہزاد فاروق کو مریم نواز کے مقابلے میں اتاردیا ہے۔
مہر محمد وسیم کے بارے میں کیا معلومات ملیں: مہر محمد وسیم کے متعلق سرچ کرنے پر بول نیوز کی ویب سائٹ پر چار مارچ 2023 کی ایک خبر ملی جس میں چیرمین تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے امیدواروں سے متعلق معلومات ہیں جس کے مطابق 149 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار مہر محمد وسیم تھے۔
نتائج: مہر محمد وسیم پاکستان تحریک انصاف کے این اے 119 اور صوبائی اسمبلی کے لاہور سے کسی حلقے کے الیکشن 2024 کے لیے ٹکٹ ہولڈر نہیں ہیں۔