پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران جھوٹی خبریں پھیلانے کے حوالے سے ’فیک نیوز واچ ڈاگ‘ نے رپورٹ جاری کردی۔
عالمی ادارے ’فیک نیوز واچ ڈاگ‘ کی جانب سے جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کے حوالے سے چلنے والی من گھڑت خبروں نے تباہ کن کردار ادا کیا۔
Final Incident Report 2024 by Ghulam Mustafa hashmi on Scribd
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بغیر تصدیق کیے معلومات کے پھیلاؤ سے پاکستان کا عالمی سطح پر چہرہ مسخ ہوا، وزیر داخلہ سے منسوب آزاد کشمیر کے شہریوں سے متعلق خود ساختہ لیکن خطرناک بیان زیر گردش رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے مبینہ ویڈیو پیغام سے متعلق بھی جعلی خبریں چلتی رہیں، جبکہ علی امین اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے متعلق جعلی خبر نے احتجاج کی شدت کو بڑھایا۔
رپورٹ کے مطابق پمز اور پولی کلینک اسپتال میں سینکڑوں لاشوں کی جعلی خبروں کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے، جبکہ اسد قیصر کو پی ٹی آئی چئیرمین بنانے سے متعلق جعلی خبریں بھی بریکنگ نیوز بنیں۔
’فیک نیوز واچ ڈاگ‘ نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ عمران خان کے صاحبزادے سلیمان خان کے جعلی اکاؤنٹ سے بھی کارکنان کو اکسایا جاتا رہا، جبکہ بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے کی خبریں بھی بعد ازاں جعلی ثابت ہوئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کے دوران آرمی اکیڈمیوں سے 600 جوانوں کے استعفے کی خبریں بھی بے بنیاد ثابت ہوئیں، جبکہ اسد قیصر اور محمود خان اچکزئی پر فائرنگ کی بے بنیاد خبریں بھی چلائی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے عمران خان کی صحت سے متعلق بیانات کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے، ڈی پی او اٹک ڈاکٹر غیاث گل کی جانب سے دوران پریس کانفرنس پی ٹی آئی احتجاج کی پرانی تصویر چلائی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوران نماز کنٹینر سے گرنے والے پی ٹی آئی کارکن کی موت کی خبر بھی عالمی سطح پر زیر بحث رہی، گرنے والے کارکن کے منظر عام پر آنے اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات سے موت کی خبریں بھی غلط ثابت ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق فیک نیوز کی وجہ سے نہ صرف سیکیورٹی اداروں بلکہ پی ٹی آئی قیادت کو بھی شدید مشکلات کا سامنا رہا، فیک نیوز کے متاثرین میں حکومت، سیکیورٹی ادارے اور سیاسی جماعتیں سب شامل ہیں۔
’فیک نیوز واچ ڈاگ‘ نے کہا ہے کہ پاکستان میں فیک نیوز کے سدباب کے حوالے سے اقدامات ہنگامی بنیادوں پر ہونے کی ضرورت ہے۔