spot_img

فیکٹ چیک: ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے آزاد کشمیر کو غیرملکی علاقہ قرار دینے کی خبریں، حقیقت کیا ہے؟

آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے شاعر احمد فرہاد کے کیس کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے آزاد کشمیر کو غیرملکی علاقہ قرار دینے کے بعد سے سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا تھا کہ آزاد کشمیر فارن ٹیرٹری ہے جس کا اپنا آئین ہے اور وہاں کی اپنی عدالتیں ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے عدالت میں دیے گئے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف سوالات اٹھائے جارہے ہیں، جبکہ احمد فرہاد کی اہلیہ کی وکیل ایمان مزاری نے بھی کہاکہ یہ موقف اختیار کرنا نامناسب ہے۔

سینیئر صحافی حامد میر نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہاکہ وفاق کے پراسیکیوٹر جنرل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے موقف اختیار کیاکہ احمد فرہاد 2 جون تک آزاد کشمیر پولیس کی تحویل میں ہیں، تب تک انہیں یہاں پیش نہیں کیا جاسکتا کیونکہ آزاد کشمیر غیرملکی علاقہ ہے۔

فیکٹ پلس نے اس معاملے پر تحقیق کی کہ سوشل میڈیا پر جو ہنگامہ برپا ہے اس کی حقیت کیا ہے؟

فیکٹ پلس کی تحقیق کے مطابق کشمیر چونکہ متنازعہ علاقہ ہے اور وہاں بسنے والے عوام کو رائے شماری کے دوران اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔

آئین پاکستان کے آرٹیکل 257 میں درج ہے کہ جب ریاست جموں و کشمیر کے لوگ پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کریں گے تو ان کی مرضی سے پھر ریاست پاکستان کا حصہ بن جائے گی۔

نتائج: آزاد کشمیر کا چونکہ اپنا آئین ہے، وہاں کا صدر، وزیراعظم بھی اپنا ہے، اس کے علاوہ ریاست کی عدالتیں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں، اس لیے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے بیان کے بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے، دراصل ان کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان کی طرح آزاد کشمیر کا اپنا ایک انتظامی ڈھانچہ ہے جس کے مطابق نظام چل رہا ہے۔

Author

تازہ ترین