کچھ روز سے میڈیا پر خبریں زیرگردش ہیں کہ حکومت یکم جولائی سے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کررہی ہے جس کی بنیاد پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ متوقع ہے۔
واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے، بجٹ کی منظوری میں ایوان نے پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 60 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کرنے کی منظوری دی ہے۔
اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل آئل اور مٹی کے تیل پر 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کی جائے گی جبکہ ہائی آکٹین پر 70 روپے فی لیٹر لیوی عائد ہوگی۔
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور جاننے کی کوشش کی کہ کیا حکومت یکم جولائی سے ہی اپنے فیصلے کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی وصول کرنا شروع کردے گی، تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔
دوسری جانب ترجمان وزارت خزانہ نے بھی وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے ایسی تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
ترجمان وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم لیوی میں گنجائش رکھی گئی ہے، پٹرولیم لیوی میں یکم جولائی 2024 سے اضافہ نہیں ہورہا اور نہ ہی اس بارے میں کوئی فیصلہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت عوام پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتی، مہنگائی میں کمی کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہاکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاﺅ سے آگاہ ہیں، عوام افواہوں پر یقین نہ کریں۔