جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور بانی پی ٹی آئی عمران خان ماضی میں ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں لیکن اب اچانک دونوں کی جانب سے سیز فائر ہوگیا ہے، عمران خان چونکہ جیل میں ہیں لیکن انہوں نے اپنی پارٹی کو ہدایات جاری کی ہیں کہ مولانا کے خلاف کوئی بات نہ کی جائے۔
ماضی میں مولانا فضل الرحمان بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پاکستان میں یہودیوں کا ایجنٹ قرار دیتے رہے ہیں جبکہ عمران خان کی جانب سے بھی مولانا فضل الرحمان پر تنقید کے نشتر برسائے جاتے رہے۔ عمران خان اپنے جلسوں میں مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل کہہ کر پکارتے تھے۔
جمعرات 15 مئی کو ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اگر میں نے پاکستان کی سیاست میں عالمی مداخلت پر کسی کو یہودی ایجنٹ کہا ہے تو مجھ سے اس کی وضاحت تو پوچھی جاتی۔
مولانا فضل الرحمان کے اس بیان کو میڈیا میں اس طرح رپورٹ کیا گیا کہ وہ عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہنے سے دستبردار ہوگئے ہیں اور اسے سیاسی بیان قرار دیا ہے۔
تاہم اب جمعیت علما اسلام پنجاب کے ترجمان حافظ غضنفر عزیز نے اس پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنی پریس کانفرنس میں کہیں پر یہ نہیں کہاکہ عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہنا سیاسی نعرہ تھا۔
جنگ اور جیو نیوز کی جانب سے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی پریس کانفرنس سے گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا ، جس پر جے یو آئی پنجاب کے ترجمان کی وضاحت پر جیو نیوز نے خبر کی وضاحت کردی۔@geonews_urdu pic.twitter.com/QgPBWwHkvA
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) May 16, 2024
انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔