سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ’ایکس‘ اور فیس بک پر ایک خبر گردش کررہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض نے پاکستان کے معروف صحافیوں کو پلاٹس اور بھاری رقوم سے نواز رکھا ہے اور اب ان کی جانب سے یہ فہرست جاری کردی گئی ہے۔
اس خبر کے ساتھ ایک فہرست بھی زیر گردش ہے جس میں پاکستان کے معروف صحافیوں کے نام شامل ہیں۔
ایکس پر پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ متعدد اکاؤنٹس سے اس خبر کو شیئر کیا جارہا ہے۔
ملک ریاض نے پہلا پتھر مار دیا اور بے چارے (سب نہیں) صحافی اور دو نمبر تجزیہ کار مارے گئے – بحریہ ٹاون نے سرکاری لیٹر ہیڈ پر صحافیوں کو جو کروڑوں اربوں دے گئے انکی تفصیل جاری کر دی ہے – یہ شاٹ نجم سیٹھی کو دی گئی رشوت کا ہے – باقی لسٹیں بھی موجود ہیں اور جب جرنیلوں کا نمبر اے گا… pic.twitter.com/vbJQ2OmAyT
— SHAHEEN SEHBAI (@SSEHBAI1) June 1, 2024
فیکٹ پلس نے اس پر تحقیق کی اور جاننے کی کوشش کی کیا سوشل میڈیا پر زیرگردش فہرست درست ہے یا نہیں؟ تو معلوم ہوا کہ یہ جعلی ہے۔
دوسری جانب بحریہ ٹاؤن انتظامیہ نے بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش ایسی تمام خبروں کی تردید کردی ہے۔
Fake List Exposed!
A fake list is circulating on social media, falsely alleging that journalists were paid by Bahria Town. The letterhead used in this list is also fraudulent. Bahria Town intends to pursue legal action against those responsible for spreading this misinformation.— Bahria Town Official (@BahriaTownOffic) June 1, 2024
بحریہ ٹاؤن کے آفشیل ایکس اکاؤنٹ سے کی گئی ایک ٹوئٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیرگردش فہرست جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے صحافیوں کو مراعات دی گئی ہیں یہ درست نہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جو لوگ ایسی گمراہ کن معلومات پھیلا رہے ہیں بحریہ ٹاؤن ان کے خلاف قانونی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔