spot_img

فیکٹ چیک: کیا پی ٹی آئی احتجاج کے دوران کنٹینر سے گرنے والا شخص دم توڑ گیا؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال کے دوران جب مظاہرین ڈی چوک پہنچے تو اس دوران ایک کارکن کنٹینر پر چڑھ گیا، جسے سیکیورٹی اہلکاروں نے وہاں سے نیچے اتارا۔

جونہی سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے کارکن کو کنٹینر سے نیچے اتارنے کی فوٹیج سامنے آئی تو سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا گیا کہ جس شخص کو کنٹینر سے نیچے گرایا گیا تھا اس کی موت واقع ہوچکی ہے۔

اسلام آباد میں احتجاج کے دوران مظاہرین کے خلاف آپریشن کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کے غیرمعمولی اجلاس میں اسپیکر بابر سلیم سواتی نے مذکورہ شخص کو شہید قرار دے کر درجات بلندی کے لیے دعا بھی کرائی۔

دوسری جانب حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا رہا کہ کنٹینر سے جس شخص کو نیچے اتارا گیا تھا اس کی موت کے حوالے سے خبریں درست نہیں، عطااللہ تارڑ نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ وہ شخص وہاں ٹک ٹاک بنا رہا تھا۔

فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کرتے ہوئے حقائق جاننے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ کنٹینر سے جس شخص کو سیکیورٹی اہلکاروں نے نیچے گرایا تھا اس کی موت کے حوالے سے خبر درست نہیں۔

فیکٹ پلس کے مطابق کنٹینر سے نیچے گرائے جانے والے شخص کا نام طاہر عباس ہے اور وہ منڈی بہاؤالدین کا رہائشی ہے۔

فیکٹ پلس کی تحقیق کے مطابق کنٹینر سے نیچے گرائے جانے کے باعث طاہر عباس کے بازو فریکچر ہوئے، تاہم موت کے حوالے سے خبریں من گھڑت ہیں۔

دوسری جانب آج اسی کارکن نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے بھی ملاقات کی ہے۔ جس کے بعد تمام افواہوں نے دم توڑ دیا ہے۔

نتائج:۔ اسلام آباد احتجاج کے دوران کنٹینر سے گرائے جانے والے شخص کی موت کی خبریں درست نہیں۔

Author

تازہ ترین