سابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے جمعہ 16 اگست کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب کے عوام کے لیے بجلی کے بلوں میں ریلیف کا اعلان کیا۔
نواز شریف نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ 201 سے 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو 14 روپے فی یونٹ ریلیف دیا جارہا ہے، جو اگست اور ستمبر کے بجلی بلوں کے لیے ہوگا۔
واضح رہے کہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے ملک بھر کے بجلی صارفین کو وفاقی حکومت کی جانب سے پہلے ہی 50 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے۔
نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے کی گئی اس پریس کانفرنس کے بعد ملک بھر میں ایک بحث چھڑ گئی ہے کہ مسلم لیگ ن نے صرف پنجاب کے عوام کو ریلیف دے کر ملک کے دیگر صوبوں کے عوام کو نظر انداز کیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر رہنما مصطفیٰ کمال نے نواز شریف کی جانب سے اعلان کے اگلے روز ہی یہ شکوہ کیا تھا کہ ہمیں صرف پنجاب کی حد تک بجلی کے بلوں میں ریلیف قبول نہیں، جس پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب حکومت نے اپنے ترقیاتی بجٹ سے کٹوتی کرکے صوبے کے عوام کو ریلیف دیا ہے، آپ بھی سندھ حکومت کو کہیں کہ اپنے بجٹ سے عوام کو ریلیف دے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کو دیے گئے اس ریلیف پر جہاں مین اسٹریم میڈیا پر مختلف باتیں ہورہی ہیں، وہیں سوشل میڈیا پر بھی تبصرے ہورہے ہیں کہ صرف پنجاب کی حد تک عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف دینا درست نہیں، پورے ملک کے عوام کو یہ سہولت دی جائے۔
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق اور حقائق جاننے کی کوشش کی، جس کے مطابق پنجاب کے عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف کا معاملہ صوبائی سطح کا ہے، اور اس کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ترقیاتی بجٹ سے 45 ارب روپے کی کٹوتی کی ہے، یہ کہنا کہ وفاقی حکومت نے پنجاب حکومت کو بجلی کی قیمتوں پر سبسڈی دینے کے لیے فنڈز فراہم کیے، یہ فیک نیوز ہے۔
نتائج: پنجاب کی حد تک بجلی کے بلوں پر ریلیف صوبائی معاملہ، یہ خبر درست نہیں کہ وفاقی حکومت نے صرف پنجاب کی حد تک بجلی کے بلوں پر ریلیف دیا ہے۔