spot_img

فیکٹ چیک: کیا لاہور میں مبینہ زیادتی کا شکار طالبہ کی موت واقع ہوگئی؟

سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش کررہی ہے کہ لاہور کے نجی کالج میں مبینہ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی طالبہ اسپتال میں دم توڑ گئی ہے۔

کچھ روز قبل پنجاب میں طلبا و طالبات نے احتجاج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نجی کالج کی طالبہ کے ساتھ گارڈ نے جنسی زیادتی کی ہے جس کے بعد وہ اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔

دوسری جانب لڑکی کے ورثا کا مؤقف ہے کہ ہماری بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، انہوں نے پنجاب حکومت سے ایسی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

حکومت نے واقعے کی شفاف انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے، اور وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر خبریں پھیلانے والوں کو اب ثبوت مہیا کرنا ہوں گے۔

ادھر پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ جس بچی کا نام لیا جارہا ہے وہ 2 اکتوبر سے اسپتال میں زیر علاج ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے بچوں کو گمراہ کرکے ایک مہم چلانے کی کوشش کی گئی۔

مریم نواز نے کہاکہ پی ٹی آئی نے دھرنوں میں ناکامی کے بعد لاہور کالج میں بچی کے ساتھ زیادتی کے مبینہ واقعے کا خطرناک منصوبہ بنایا۔

فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی کہ کیا واقعی مبینہ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی بچی کی موت واقع ہوگئی ہے تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔

جس بچی کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے، اس کے والدین کے مطابق بچی کو گرنے کے باعث چوٹ آئی ہے اور اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

بچی کے ورثا نے ان تمام افواہوں کی بھی تردید کردی ہے کہ بچی کی اسپتال میں موت واقع ہوگئی ہے۔

Author

تازہ ترین