سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش کررہی ہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے آزاد کشمیر کے شہریوں کے قومی شناختی کارڈ پر ریاست کا نام لکھنا ختم کردیا۔
سوشل میڈیا پر مختلف آئی ڈیز سے یہ بیانیہ بنایا جارہا ہے کہ نادرا کی جانب سے یہ اقدام آزاد کشمیر کا خصوصی اسٹیٹس ختم کرکے ریاست کو پاکستان کے مختلف اضلاع میں ضم کرنے کی سازش ہے۔
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور حقائق جاننے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔
دوسری جانب نادرا نے بھی اس حوالے سے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے شہریوں کے شناختی کارڈ پر ریاست کا نام ختم کرنے کی کوئی بھی پالیسی نافذ العمل نہیں۔
نادرا کے مطابق اسمارٹ شناختی کارڈ پر ’اے جے کے اسٹیٹ کا رہائشی‘ سرمائی رنگ میں اور پرانے شناختی کارڈ پر سرخ رنگ میں پرنٹ ہوتا ہے۔
نادرا کی جانب سے وضاحت میں کہا گیا ہے کہ مروجہ قوانین کے تحت نادرا میں رجسٹریشن کے وقت ہر فرد کو ’اسٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ‘ پیش کرنا ضروری ہے، جو آزاد کشمیر کے رہائشی ہونے کی تصدیق کرتا ہے۔
نادرا کے مطابق صرف دسمبر اور جنوری کے مہینے میں 50 ہزار سے زیادہ ایسے شناختی کارڈز جاری کیے گِئے ہیں جن پر آزاد جموں کشمیر لکھا ہوا ہے۔
نادرا نے بتایا کہ ریاستی باشندوں کی پشتینی سرٹیفکیٹ طلب کرنے کا مقصد یہ ہے کہ یہ سرٹیفکیٹ غیر کشمیریوں کو آزاد کشمیر میں رہائش اختیار کرنے سے روکتا ہے، جس کا فائدہ مقامی آبادی کو ہوتا ہے۔
نادرا کی وضاحت میں کہا گیا ہے کہ ایک خاتون نے ازدواجی حیثیت کی تبدیلی کے لیے نادرا میں درخواست دی، تاہم اسٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ مہیا نا کرنے پر ان کے شناختی کارڈ پر ’ریذیڈنٹ آف اے جے کے اسٹیٹ‘ نہیں لکھا گیا۔ نادرا ذاتی حیثیت سے کسی بھی شہری کے شناختی کارڈ پر سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ کی عدم فراہمی پر ریذیڈنٹ آف اے جے کے نہیں لکھ سکتا۔
نادرا نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد کچھ شرپسند افراد جو اس پالیسی سے نا آشنا تھے ان کی جانب سے خاتون کے شناختی کارڈ کی تصویر شیئر کرکے غیر ضروری سنسنی پھیلا کر عوام میں ریاست مخالف جذبات ابھارنے کی کوشش کی۔
نادرا کے مطابق شرپسند عناصر کی جانب سے خاتون کی شناختی معلومات کی عوامی شیئرنگ سے اس کی رازداری بھی متاثر کی گئی۔ حکومت وقت ایسے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے جو عوام کو ریاست کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کرکے اکساتے ہیں۔
نتائج:۔ یہ خبر من گھڑت ہے کہ نادرا نے آزاد کشمیر کے شہریوں کے شناختی کارڈ پر ’یہ آزاد کشمیر کا شہری ہے‘ لکھنا ختم کردیا۔