سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش کررہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں ہونے والے فیشن شو میں بت اور خانہ کعبہ کے ماڈل وہاں رکھے گئے تھے۔
سوشل میڈیا صارفین بغیر تحقیق اس خبر کو شیئر کررہے ہیں، اور اس کی بنیاد پر سعودی حکومت پر تنقید کی جارہی ہے۔
سعودی عرب میں فیشن شو کے آغاز میں یہ منظر دیکھنے کو ملا جو کعبۃ اللہ کی شبیہ محسوس ہوتا ہے۔
ساتھ ہی سکرینوں میں ڈانسرز رونما ہوئیں۔
آل سعود، حجاز مقدس کی سرزمین میں اسلامی قدروں کو مٹانے میں ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ pic.twitter.com/GvRSyEtU6O
— 🇵🇰 Hamid Khattak 🇵🇸 (@IHamidPak) November 17, 2024
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور جاننے کی کوشش کی کہ حقیقت کیا ہے تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔
فیکٹ پلس کے مطابق سعودی عرب میں حالیہ دنوں فیشن شو کا انعقاد کیا گیا تھا، تاہم شو میں بت اور خانہ کعبہ کے ماڈل رکھنے کی خبر میں صداقت نہیں۔
دوسری جانب سعودی عرب کی معروف فیکٹ چیک نیوز ایجنسی نے بھی سوشل میڈیا پر چلنے والے تمام دعوؤں کی تردید کردی ہے۔
فیکٹ چیک: سعودی عرب کی جانب سے حالیہ پروپیگینڈے کا جواب ۔۔
چھت میں لگے شیشے کی تصویر کو اے آئی سے جوڑ کر مجسمے شامل کیے کیے ہیں۔۔ وضاحت جاری۔ pic.twitter.com/zDTL7nmgIK— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) November 18, 2024
سعودی فیکٹ فیکرز کی جانب سے جاری کیے گئے مؤقف میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں فیشن شو میں بت اور خانہ کعبہ کے ماڈل سے متعلق افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔
سعودی فیکٹ چیکرز کے مطابق بلاشبہ مملکت میں خانہ کعبہ کا کوئی ماڈل موجود نہیں، البتہ یہ چھت سے جڑے آئینے کی تصویر ہے، اس میں بتوں کو جوڑ کر تصویر کو ڈیجیٹل طور پر پراسیس کیا گیا۔
آفیشل مؤقف میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں مشہور کیوب نما عمارتیں موجود ہیں، لیکن کبھی کسی نے یہ نہیں کہا کہ یہ کعبہ کے ماڈل ہیں۔
نتائج:۔ سعودی عرب میں فیشن شو کے دوران بت اور خانہ کعبہ کے ماڈل رکھنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، یہ فیک نیوز ہے۔