سوشل میڈیا پر ہر دوسرے دن کوئی نہ کوئی خبر ایسی ضرور ہوتی ہے جس کے حوالے سے لوگ کافی تشویش کا اظہار کررہے ہوتے ہیں۔ کیونکہ شاید اس خبر کی حقیقت کے حوالے سے وہ اتنا زیادہ علم نہیں رکھتے ہوتے۔
گزشتہ چند دنوں سے بھی ایک ایسی ہی پوسٹ کافی گردش کررہی ہے۔ جس میں یہ کہا گیا ہے کہ شدید گرمی کے باعث موبائل اور بجلی سے چلنے والے آلات آگ پکڑسکتے ہیں۔ اور اس سے محفوظ رہنے کے لیے اپنے برقی آلات جیسے اے سی وغیرہ کو ہر 2 گھنٹے کے بعد کچھ دیر کے لیے بند کر دیں تاکہ اس وقفے کے دوران ان کا ٹمپریچر نارمل ہوسکے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے گزشتہ 10 برسوں سے الیکٹرانکس کے کاروبار سے منسلک ایکسپرٹ شعیب اخونزادہ نے کہاکہ جہاں تک موبائل اور بجلی سے چلنے والے آلات کے آگ پکڑنے کی بات ہے تو ایسا ممکن ہی نہیں ہے۔ ایسا لاکھوں میں ایک کیس ہوسکتا ہے۔ لیکن وہ بھی بہت مشکل ہے۔ کیونکہ گرمی کا اثر ان الیکٹرانکس اشیا پر ایسے نہیں ہوتا کہ وہ ہیٹ ویو کی وجہ سے آگ پکڑ لیں۔ کوئی اور مسئلہ ہو سکتا ہے۔ مگر یہ کہنا کہ شدید گرمی کی وجہ سے آگ لگ گئی تو ایسا ممکن نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ وہ افراد جنہیں اس حوالے سے تحفظات ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ غیر معیاری چیزوں کا استعمال بالکل نہ کریں۔ ایسا نہیں ہے کہ ان میں آگ لگ سکتی ہے، لیکن وہ دوسرے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں، الیکٹرانکس کے لیے ہمیشہ اچھی معیاری چیز کا استعمال کرنا چاہیے۔
کراچی الیکٹرانکس ایسوسی ایشن کے صدر محمد رضوان عرفان کا کہنا تھا کہ ہزاروں میں کوئی ایک کیس ایسا دیکھنے میں آسکتا ہے، لیکن یہ سب اتنا معمولی نہیں ہے کیونکہ الیکٹرانکس کو ڈیزائن بھی یہی سب مد نظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کرنی چاہییں، ویسے بھی میرا نہیں خیال کہ کہیں بھی 24 گھنٹے اے سی یا کوئی بھی الیکٹرانکس اشیا چلتی ہیں۔