اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری نے عوام کی ناک میں دم کررکھا ہے، اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجودہ صورتحال سے خوش نہیں۔
ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے نوجوانوں کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ کہیں اگر بیرون ملک بہترین روزگار مل جائے تو انہیں کوئی دیر کیے بغیر ملک سے نکل جانا چاہیے تاکہ اپنا اور گھر والوں کا خیال رکھا جاسکے۔
یہ بات بھی درست ہے کہ ملک سے بیرون ملک جانے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اور ایک رپورٹ کے مطابق صرف سال 2023 میں 8 لاکھ 60 ہزار پاکستانیوں نے روزگار کے لیے ملک چھوڑ دیا اور بیرون ملک چلے گئے۔ لیکن اس میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو حالات سے تنگ ہوکر بیرون ملک نہیں گئے بلکہ ان میں آئی ٹی ایکسپرٹس، ڈاکٹرز اور انجینیئرز کو بیرون ممالک سے اچھی آفرز تھیں اور انہوں نے اچھے مستقبل کے لیے باہر جانے کا فیصلہ کیا۔
اب سوشل میڈیا سمیت مین اسٹریم میڈیا پر ایک خبر گردش کررہی ہے کہ 94 فیصد پاکستانی شہری ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔ خبر میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ سروے گیلپ کی جانب سے کیا گیا ہے جس میں یہ اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور جاننے کی کوشش کی کہ کیا واقعی گیلپ نے کوئی ایسا سروے کیا ہے جس میں 94 فیصد پاکستانیوں نے ملک چھوڑ کر جانے کی خواہش ظاہر کی ہے تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔
تازہ ترین گیلپ سروے کے مطابق 94% پاکستانی مُلک چھوڑنے کے خواہشمند ہیں جبکہ دورِ عمران خان میں 98% اوورسیز پاکستانی مُلک واپس آنے کے خواہشمند تھے – یہ اُس وقت ہوتا ہے جب قیادت ایماندار اور قابلِ اعتماد ہو pic.twitter.com/GQUnN80y0k
— Mian Naveed (@Miannaveedinfo) July 10, 2024
اس کے علاوہ گیلپ پاکستان کی ویب سائٹ پر بھی ایسی کوئی رپورٹ موجود نہیں جس سے اس خبر کے جعلی ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز سے منسلک سینیئر صحافی یونس بیگ نے بھی اس خبر پر کہا ہے کہ انہوں نے گیلپ پاکستان کے نمائندے سے معلوم کیا تو اس نے جواب دیا کہ ہمارے ادارے کی جانب سے ایسا کوئی سروے نہیں کیا گیا۔
نتائج:۔ ملک سے باہر جانے والوں کی تعداد میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن 94 فیصد پاکستانیوں کی جانب سے ملک چھوڑ کر جانے کی خواہش کے اظہار والی خبر جھوٹ پر مبنی ہے۔