سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک خبر گردش کررہی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو 30 ارب ڈالر کی مالی امداد دینے پر غور کررہے ہیں تاکہ ایران ایک سویلین جوہری پروگرام تشکیل دے سکے۔
اس حوالے سے امریکی میڈیا کے مؤقر اداروں سی این این اوراین بی سی نیوز نے ابتدائی رپورٹس میں کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے منسلک بعض حلقے ایک ممکنہ منصوبے پر ابتدائی غور کررہے ہیں، جس کے تحت ایران کو کچھ معاشی مراعات اس صورت میں دی جا سکتی ہیں اگر وہ یورینیم کی افزودگی کا عمل بند کرنے پر آمادہ ہو جائے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان رپورٹس کو بغیر تحقیق شیئر کی جارہا ہے اور مختلف تبصرے بھی کیے جارہے ہیں۔
🔴 ٹرمپ کی ایران کو نئی پیشکش:
🔸 30 ارب ڈالر کی امداد شہری جوہری پروگرام کے لیے — لیکن یورینیم کی افزودگی کی اجازت نہیں ہوگی۔
🔸 تمام اخراجات خلیجی عرب ممالک برداشت کریں گے۔
🔸 ایران کے منجمد 6 ارب ڈالر رہا کیے جائیں گے۔
🔸 فردو میں تباہ شدہ جوہری مرکز کی جگہ نئی تنصیب قائم… pic.twitter.com/uLGuiuVEnE— RTEUrdu (@RTEUrdu) June 26, 2025
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور حقائق جاننے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔
دوسری جانب ان افواہوں پر صدر ٹرمپ نے سخت ردعمل دیا اور اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل پر ایک واضح پیغام جاری کیا۔
اپنے پیغام میں صدر ٹرمپ نے کہاکہ جعلی میڈیا کے کچھ لوگ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ میں ایران کو ایک ڈیل کے تحت 30 ارب ڈالر دینا چاہتا ہوں۔ یہ سراسر جھوٹ اور لغو بات ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تھا، جس میں اہم فوجی قیادت اور سائنسدانوں کو شہید کیا گیا۔ بعد ازاں امریکا نے بھی ایران میں بمباری کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام تباہ کردیا ہے۔ ایران کو کسی صورت ایٹمی طاقت حاصل نہیں کرنے دیں گے۔
نتائج:۔ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ڈیل کے تحت ایران کو 30 ارب ڈالر دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔