گزشتہ کچھ مہینوں سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر صارفین کی جانب سے یہ بحث جاری ہے کہ کیا پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا؟ جس کی وجہ یقینا ملک میں آئے روز بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر ہے۔ آئی ایم ایف سے معاہدہ اور پھر اس کے نتیجے میں ہونے والی مہنگائی سے پریشان عوام جہاں حکومت وقت کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں وہی حکمرانوں کی شاہ خرچیاں اور وی آئی پی پروٹوکول بھی شدید تنقید کی زد پر ہے۔
ایسی ہی ایک ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر گردش کر رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کوئٹہ میں چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ باہر کھلی ہوا میں بیٹھنے کے باوجود ایئر کنڈیشن سے لطف اندوز ہورے ہیں ، ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور تبصروں کا ایک نا تھمنے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔
ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے صارف خرم اقبال نے لکھا یورپ، امریکا یا کسی بھی اور ملک میں کھلی فضا میں ایئر کنڈیشن کے استعمال کی ایسی شاندار مثال شاید ہی آپ کو کہیں ملے، ایک قرض دار ملک کے سیاستدانوں کی ہر شان نرالی ہے۔۔!
ویڈیو پر بحث مزید آگے بڑھی تو صارفین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جنگل کا قانون ہے جہاں کوئی کچھ بھی کر سکتا ہے اسی حوالے سے صارف عاصم عمران لکھتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے یہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے سوائے ایمان داری کے۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے یہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے سوائے ایمان داری کے
— Asim Imran (@ImranSh27902563) August 8, 2023
حکمرانوں کو حاصل ہونے والی مراعات کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے صارف صائمہ احمد کیانی لکھتی ہیں کہ انہوں نے کون سا اپنی جیب سے بل دینا ہے۔
انہوں نے کون سا اپنی جیب سے بل دینا ہے
— Saima Ahmed Kayani (@saimafuuast) August 8, 2023
ملک میں بڑھتی غربت اور حکمرانوں کی شاہ خرچیوں پر طنز کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا ڈالر صرف ان حکمرانوں کی سہولیات کی لیے لئے جاتے ہیں اور عوام کے حصے میں ان کے عوض مہنگائی آتی ہے۔
ڈالر صرف ان کے ششکوں کیلئے لئے جاتے ہیں اور عوام کے حصے میں ان کے عوض مہنگائی آتی ہے https://t.co/slOyqFdo5d
— Jahan Zaib Virk (@JZVirk) August 8, 2023
آئی ایم ایف سے ملنے والے قرضوں کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے صارف مارک لکھتے ہیں کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے ڈالرز کی انتہائی ضرورت ہے، ڈالرز صحیح جگہ پر جا رہے ہیں “آؤٹ ڈور ایئر کنڈیشننگ”
صارفین کا ماننا تھا کہ پاکستان میں بیرونی قرضوں کی وجہ سے مہنگائی میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ ان سخت معاشی حالات کے باجود حکومت اپنے خرچے کم کرنے کے بجائے فضول خرچیاں کر کے عوام کے لیے مزید مشکلات بڑھا رہی ہے۔