قومی اسمبلی کے 15 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی ممبر شازیہ مری نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری روکنے کی قرارداد پیش کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جب قرارداد پر ووٹنگ کرائی تو چونکہ اس سے قبل حکومتی اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے تھے۔ سنی اتحاد کونسل مختلف آرڈیننسز میں توسیع کی مخالفت کر رہی تھی، ایسے میں غزہ پر بمباری روکنے کی قرارداد پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے بے ساختہ نو کہہ دیا۔
اب سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے غزہ پر بمباری روکنے کی قرارداد کی مخالفت کی ہے۔
قومی اسمبلی میں ایک بڑا اہم واقعہ پیش آیا، جب رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے قومی اسمبلی میں غزہ پر بمباری روکنے کے لیۓ قرارداد پیش کی۔
اس قراداد کو متفقہ طور پر منظور کرنا چاہیۓ تھا۔
لیکن تحریک انصاف/ سنی اتحاد کونسل نے اسے مسترد کر دیا۔ پھر کہتے ہیں کہ ہمیں یہودی ایجنٹ نہ کہو۔۔۔ pic.twitter.com/Oh8dh0wbOv— Tahir Bhatti (@KhawarB46883897) March 16, 2024
ہم نے اس دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے مختلف ویب سائٹس پر خبر تلاش کی، اس کے علاوہ قومی اسمبلی کی کارروائی کی مکمل ویڈیو بھی دیکھی۔
ویڈیو میں ہمیں یہ معلوم ہوا کہ قرارداد پر ووٹنگ کے دوران جب سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے بے سختہ نو کہا تو اسپیکر ایاز صادق نے اس پر کہاکہ آپ لوگ غزہ کے معاملے پر بھی نو کہہ رہے ہیں۔ ایاز صادق نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ اصل میں جب نو کہنے کی عادت پڑ جائے تو ایسا ہو جاتا ہے اس لیے میں دوبارہ ووٹنگ کراتا ہوں۔
اسپیکر ایاز صادق نے غزہ پر بمباری روکنے کی قرارداد پر دوبارہ ووٹنگ کرائی تو قرارداد قومی اسمبلی سے متفقہ منظور ہو گئی۔
اس موقع پر اسپیکر ایاز صادق نے شکرالحمداللہ بھی کہاکہ کم از کم ہم غزہ کے معاملے پر تو ایک پیج پر ہیں۔
نتائج: سوشل میڈیا پر کیا جانے والا یہ دعویٰ غلط ہے کہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے غزہ پر بمباری روکنے کی قرارداد کی مخالفت کی ہے۔