spot_img

فیکٹ چیک؛ کیا سیکورٹی تھریٹ پر اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بند ہیں

پاکستانی میڈیا پر ایک خبر نشر ہوئی کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ممکنہ دہشتگردی کے خدشہ میں تین بڑی یونیورسٹیز قائداعظم، نیشنل ڈیفنس اور ائیر یونیورسٹیز کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے، اس خبر کوپاکستان کے تقریبا تمام نیوز چینلز اور ویب سائیٹس نے شائع کیا۔

فیکٹ پلس کو موصول ہونے والی درخواست میں اس خبر کو فیکٹ چیک کرنے کا کہا گیا۔

تحقیق کرنے پر معلوم ہوا کہ پاکستان ایران بارڈر پر کشیدہ سیکورٹی صورتحال پر اسلام آباد میں بڑی دہشت گردی کا خطرہ ہے، جس پرانٹیلی جنس اداروں نے تین دن قبل الرٹ جاری کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو سیکورٹی کے فول پروف انتظامات یقینی بنانے کے لیے ہدایات دی تھی۔

اس حوالے سے مزید معلوم ہوا کہ کلعدم دہشت گرد تنظیم کی جانب سے اسلام آباد کی یونیورسٹیوں پر خودکش حملے کا خدشہ ہے اورخودکش حملہ کے لیے خاتون بمبار کو استعمال کیا جا سکتا ہے اور حملے22جنوری سے 24جنوری کے دوران کیے جا سکتے ہیں۔

اسلام آباد پولیس اور سیکورٹی اداروں نے گزشتہ اسلام آباد میں سرچ آپریشن کیا گیا اور تھرٹ الرٹ کے بیش نظر اسلام آباد کی تین بڑی یونیورسٹیز قائداعظم ، نیشنل ڈیفنس اور ائیر یونیورسٹیز کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

یونیورسٹیوں کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کے چند اسکول و کالجز بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔

تعلیمی اداروں کی بندش کا باقاعدہ کوئی نوٹیفکیشن ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم تین بڑی یو نیورسٹیوں اور کچھ اسکولوں کے سربراہان کو متعلقہ حکام کی جانب سے ادارے بند کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

یہ فیصلہ صبح ہوا لیکن اس وقت تک اسکول اور یونیورسٹی جانے والے طلبہ و طالبات گھروں سے نکل کر اداروں میں پہنچ چکے تھے وہاں سے معلوم ہوا کہ ادارے بند ہیں تو وہ واپس گھر چلے گئے۔

یہ تاثر غلط ہے کہ تمام تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا ہے، صرف چند ایک ادارے بند کئے گئے۔ وفاقی دارلحکومت کے دیگر سرکاری و نجی تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے ہیں۔

میڈیا پر اس حوالے سے چلائی جانے والی خبریں بھی ذرائع سے ہی موجود ہیں۔

دوسری جانب وفاقی پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس ضلع بھر میں شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے اور پڑتال کا عمل جاری ہے،عوام سے گزارش کی جاتی ہے کہ ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں۔

رائے ولید بھٹی

Author

تازہ ترین