پاکستان میں حکومتوں کی تبدیلی کے ساتھ ہی پالیسیوں میں بھی ضرور تبدیلی آتی ہے۔ 8 فروری کو ملک میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کے مراحل جاری ہیں۔
سب سے پہلے پنجاب اور پھر سندھ کے وزیراعلیٰ نے بھی عہدے کا حلف لے لیا ہے، جس کے بعد کابینہ کی تشکیل ہوگی، تاہم مرکز کے حوالے سے ابھی تک ابہام باقی ہے کیونکہ صدر مملکت نے اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے بھیجی گئی سمری اعتراضات کے ساتھ واپس کر دی ہے۔
پنجاب میں پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ مریم نواز نے حلف اٹھاتے ہیں اعلیٰ سطح کے اجلاسوں کی صدارت کی اور عوام کو ریلیف دینے کے احکامات جاری کیے۔
اب چونکہ ہر کسی کے ذہن میں یہ بات گردش کر رہی ہے کہ پنجاب میں حکومت کی تبدیلی کے بعد کیا واقعی کوئی تبدیلی رونما ہوگی یا نہیں، ایسے میں کچھ ایسی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
آج میڈیا پر یہ خبریں چلیں کہ پنجاب میں اسلحہ لائسنس معطل کیے جا رہے ہیں۔ جبکہ دوسری خبر میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کا ایک ہی تعلیمی بورڈ بنانے کی ہدایت کی ہے۔
اسلحہ لائسنس معطل کیے جا رہے نہ ہی تعلیمی بورڈ ایک کیا جا رہا ہے، ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس
خبریں سوشل میڈیا پر آنے کے بعد ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب میں اسلحہ لائسنس معطل نہیں کیے جا رہے۔ مریم نواز شریف نے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا۔
ترجمان نے مزید کہاکہ تعلیمی بورڈز کے بارے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور نہ ہی مریم نواز نے ہدایت جاری کیں۔
اگر ایسا ہو جائے تو کمال ہی ہو جائے pic.twitter.com/tfuI1PtthU
— Dr Ayesha (@Dr_AyeshaNavid) February 27, 2024
ترجمان نے میڈیا سے گزارش ہے کہ خبر نشر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق لازمی کی جائے۔