گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو کلپ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں ڈرونز کے ذریعے سولر کی پلیٹیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیے جانے کے مناظر دیکھے جا سکتے ہے۔
اس ویڈیو کو ایکس اور یوٹیوب پر متعدد اکاؤنٹس کی جانب سے بغیر تصدیق کے شیئر کیا جارہا ہے۔ جس میں پاکستان سے منسوب کر کے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایران سے یہ سولر پلیٹیں پاکستان اسمگل کی جارہی ہیں۔ جس پر یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ “سولر پلیٹس ایران سے پاکستان کیسے آ رہی ہیں”؟
سولر پلیٹ ایران سے پاکستان کیسے آ رہی ہے ؟؟ pic.twitter.com/kzgfKj7cVf
— Sir Ahmed Khokhar (@khokhar_Pedia) March 19, 2024
اس ویڈیو سے متعلق فیکٹ چیک کرنے کے حوالے سے قومی وزارت توانائی(Ministry of energy) کے شعبے کے قریبی ذرائع سے معلوم کیا گیا تو انہوں نے اس دعویٰ کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیدیا۔
مزید تحقیق میں یہ حقائق بھی سامنے آئے کہ یہ ویڈیو پاکستان یا ایران کی سرزمین کی نہیں ہے نا ہی سولر پلیٹس کہیں اسمگل کی جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل یہ ویڈیو کلپ چین کے صوبہ گنسو (Gansu) کی ہے۔ اور ویڈیو میں پیش کیے جانے والے مناظر اس وقت کے ہیں جب سولر کی ریموٹ شفٹنگ کی جا رہی ہے اور ان پلیٹس کو ڈرون کے ذریعے لگایا جا رہا ہے۔
یہ ہی ویڈیو کلپ 13 جنوری 2024 کو چائنا سے مانیٹر ہونے والے یوٹیوب چینل چائنا فوکس پر ” Drone used to install solar panel” کے کیپشن کے ساتھ پوسٹ کی گئی ہے۔ یوٹیوب پر پوسٹ کی جانے والی اس ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ چین کے صوبے گنسو میں سولر پلیٹوں کی تنصیب ڈرون کے ذریعے کی جارہی ہے۔
نتائج: یہ دعویٰ کہ ایران سے پاکستان ڈرونز کے ذریعے سولر کی پلیٹیں اسمگل کی جا رہی ہیں درست نہیں ہے۔