چند روز قبل نیشنل بینک آف پاکستان کراچی کی ایک برانچ کو مس پرنٹ نوٹ فراہم کر دیے گئے تھے جن کی ایک سائیڈ ٹھیک مگر دوسری سائیڈ بالکل سفید تھی۔ بینک انتظامیہ کو اس بات کا اُس وقت معلوم ہوا جب کیش لے کر جانے والے ایک صارف نے واپس آکر شکایت کی۔
اس معاملے پر نیشنل بینک آف پاکستان کے ترجمان نے کہا تھا کہ ہمیں برانچ کی جانب سے یہ شکایت کی گئی ہے جس کے بعد یہ معاملہ آپریشن ڈویژن کو بھیج دیا گیا ہے اور انکوائری کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
اس کے علاوہ پاکستان میں جعلی کرنسی کا کاروبار بھی سرگرم ہے، اور آئے روز کوئی ایسی خبر زیر گردش رہتی ہے کہ جعلی کرنسی لے جانے والا ملزم پکڑا گیا یا کسی تاجر کو جعلی نوٹ تھما دیے گئے۔
سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سے ایک خبرگردش کر رہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان جعلی کرنسی سے جان چھڑانے کے لیے پلاسٹک کے کرنسی نوٹ جاری کرنے جا رہا ہے۔
اس خبر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس، فیس بک اور انسٹا گرام پر مختلف اکاؤنٹس سے شیئر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ ویب سائٹس نے بھی یہ خبر شائع کی۔
اسٹیٹ بینک نے پلاسٹک کے کرنسی نوٹ جاری کرنے کی خبر کو من گھڑت قرار دیدیا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آج وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلاسٹک کے کرنسی نوٹ جاری کرنے سے متعلق خبر درست نہیں۔
مرکزی بینک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس قسم کا کوئی پلان یا مشورہ زیر غور نہیں ہے، جس میں نوٹوں کو پیپر سے پلاسٹک پولیمر میں تبدیل کریں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مقامی سیکیورٹی پیپرز لمیٹڈ کے ذریعے مینوفیکچر کیا گیا کاٹن سے بنا پیپر ہی نوٹوں کے بننے میں استعمال کیا جا رہا ہے۔