spot_img

فیکٹ چیک: کیا اسلام آباد ایئرپورٹ پر فوجی افسران نے شہریوں پر تشدد کیا؟

یوٹیوب سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ’ایکس‘ اور فیس بک پر ایک ویڈیو کلپ پاک فوج سے منسوب کرکے شیئر کیا جارہا ہے۔

اس 40 سیکنڈ کے ویڈیو کلپ میں یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ ن لیگ کی حکومت میں پاک فوج کے افسران عوام پر سرعام تشدد کر رہے ہیں۔

اس وائرل ویڈیو کےحوالے سے جب فیکٹ چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس مختصر سے کلپ میں پورے واقعہ کا صرف ایک رخ دکھایا جا رہا ہے۔ جبکہ یہ واقعہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر 17 اور 18 اکتوبر 2019 کی درمیانی شب پیش آیا تھا۔

سوشل میڈیا پر کلپ وائرل ہونے کے بعد مین اسٹریم میڈیا پر اسے 30 اکتوبر 2019 کو بریک کیا گیا تھا۔

ویڈیو کے پس منظر کے حوالے سے جب انٹرنیٹ پر مزید تحقیق کی گئی تو واقعہ کچھ یوں تھا کہ جدہ سے پشاور جانے والی پرواز PK 728 کو خراب موسم کے باعث اسلام آباد ایئرپورٹ پر اتار دیا گیا تھا۔ پرواز میں کئی گھنٹے تاخیر کے باعث مسافروں نے احتجاج شروع کیا تو اس پر اے ایس ایف اہلکاروں کو احتجاج روکنے کے لیے طلب کیا گیا۔

اس دوران ایک اہلکار کی جانب سے مسافروں کے ساتھ تلخ کلامی پر ہنگامہ آرائی کی صورتحال پیدا ہوئی تھی، جس کےباعث وہاں موقع پر موجود افراد نے یہ ویڈیو بنائی۔

نتائج: ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس ASF پاکستان ایوی‌ایشن ڈویژن کا حصہ ہے جو ایئرپورٹس اور جہازوں کی حفاظت کا ذمہ دار ہے، اس لیے یہ تاثر کہ فوج نے شہریوں پر تشدد کیا درست نہیں ہے۔

دوسری جانب یہ واقعہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں رونما ہوا تھا، اس لیے اسے موجودہ حکومت سے جوڑنا بھی درست نہیں۔

Author

تازہ ترین