اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار ان دنوں خبروں میں ہیں، کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر یہ خبر سامنے آئی کہ جسٹس بابر ستار امریکی شہریت رکھتے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے جسٹس بابر ستار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ 2 ممالک کی شہریت رکھنے والا شخص کیسے جج تعینات ہوسکتا ہے اور وہ کیا انصاف کرے گا۔
السلام علیکم
پاکستان #فارن_منصف_نامنظوراسلام آباد ہائیکورٹ کے جج بابر ستار ایک امریکی شہری ہیں بمعہ اہل و عیال
ان کی تمام تر وفاداریاں امریکہ کے ساتھ منسلک ہیں
یہ جج دوسروں کی دوہری شہریت پر نااہل کرتے ہیں جبکہ خود امریکی شہریت رکھتے ہیں افسوسناک عمل
اس ملک میں ہر ادارے… pic.twitter.com/zbH0yVlYhk— Noman Khan (@dtnoorkhan) April 23, 2024
فیکٹ پلس نے اس حوالے سے تحقیق کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا جسٹس بابر ستار واقعی امریکی شہری ہیں یا ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 28 اپریل کو ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے یہ وضاحت کی تھی کہ جسٹس بابر ستار کے بیوی بچے پاکستانی اور امریکی شہریت رکھتے ہیں۔ 2021 تک جسٹس بابر ستار کے بیوی بچے امریکا میں رہ رہے تھے جو ان کے جج بننے کے بعد پاکستان منتقل ہوگئے۔
ہائیکورٹ نے وضاحتی پریس ریلیز میں بتایا کہ غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل فرد ہونے کی بدولت جسٹس بابر ستار کو امریکا کا مستقل رہائشی کارڈ ملا تھا۔ جسٹس بابر ستار کے گرین کارڈ کا اس وقت کے چیف جسٹس کو علم تھا، 2005 میں جسٹس بابر امریکی لا فرم کی ملازمت چھوڑ کر پاکستان آگئے اور تب سے پاکستان میں کام کررہے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وضاحت کی تھی کہ جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں تاہم امریکا کا گرین کارڈ موجود ہے۔
ہائیکورٹ کی پریس ریلیز کے بعد پاکستان کا عام شہری اس ابہام میں ہے کہ آیا گرین کارڈ ہولڈر اور دوسرے ملک کا پاسپورٹ رکھنے والے میں کیا فرق ہے۔
گرین کارڈ ہولڈر کا کیا اسٹیٹس ہوتا ہے؟
اسلام آباد میں کورٹ رپورٹنگ کرنے والے سینیئر صحافی فیصل کمال پاشا نے بتایا کہ گرین کارڈ ہولڈر دوسرے درجے کے شہری کو کہا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گرین کارڈ ہولڈرز کو امریکا میں تمام وہ سہولیات دی جاتی ہیں جو ایک شہریت رکھنے والے کو حاصل ہوتی ہیں تاہم اسے پاسپورٹ جاری نہیں کیا جاتا۔
فیصل کمال پاشا کے مطابق گرین کارڈ کے حصول کے لیے کسی بھی شخص کو امریکا میں ایک ہزار دن گزارنے ہوتے ہیں جس کے بعد اسے کارڈ مل جاتا ہے۔ ’گرین کارڈ ہولڈر دوسرے درجے کا شہری کہلاتا ہے جو ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتا اور اسے پاسپورٹ جاری نہیں کیا جاتا، اس کے علاوہ وہ وہاں پر کاروبار کرنے کے علاوہ ایک عام شہری کو ملنے والی تمام سہولیات حاصل کرسکتا ہے‘۔
نتائج:۔ جسٹس بابر ستار دوسرے درجے کے امریکی شہری ہیں، گرین کارڈ رکھنے والا امریکا میں ووٹ کاسٹ کرنے کے علاوہ ایک عام شہری کو ملنے والی تمام سہولیات حاصل کرسکتا ہے۔